شاعری

تجھ سے لازم تھی محبت۔۔

تجھ سے لازم تھی محبت نادانی کب تھی!!
ہم کو معلوم تھا تم نے نبھانی کب تھی!!
اب جو اداس طبعیت ہے رونا کیسا..؟؟
پہلے بھی میری کوئی شام سہانی کب تھی!!
ہو گئی عمر رسیدہ تو خیال آیا ،
ہم پے آئی وہ چند روز جوانی کب تھی!!
ہم نے جینے کی تمنا ہی چھوڑ دی ورنہ،
زندگی ہم سے میرے دوست بیگانی کب تھی!!
اب تیرے ہجر کو تہہ دل سے تسلیم کروں،
پہلے بھی قرب میں تیرے آسانی کب تھی!!
میری تصویر جلاتے ہوئے کچھ سوچنا تھا ،
ہاں تیرے پاس وہ میں تھا نشانی کب تھی!!
تجھ کو غم نا ہوا اس کے بچھڑنے کا ،
تھی تیری مطلبی محبت روحانی کب تھی!!
✍️__پروین شاکر

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button