مضامین

تربیت اولاد کے بہترین اصول

اولاد اللہ تعالٰی کی بہت بڑی نعمت ہے ایک عظیم تحفہ ہے جس کا جتنا بھی شکر کریں کم ہے اولاد انسان کی جینے کی وجہ ہے اور زندگی کو متحرک رکھنے کا سب سے بڑا ذریعہ بھی، کسی بھی انسان کی زندگی جینے کا رنگ ڈھنگ، اس کی فکریں، ارادے، سب اولاد سے وابستہ ہوتے ہیں الغرض اولاد کسی بھی انسان کا مطمع و محور حیات ہوتی ہے

لیکن صاحب اولاد کے اوپر تربیت اولاد بہت بڑی ذمہ داری ہے جس کو سمجھنا، جاننا اور اس پر عمل کرنا انتہائی ضروری ہے، پلنے کو تو بچے پل ہی جاتے ہیں لیکن اگر خصوصی توجہ اور اہمیت نہ دی جائے تو بہت سی شخصی خامیاں رہ جاتی ہیں جو ایک کامیاب انسان بننے کی راہ میں رکاوٹ ہوتی ہیں ذیل میں کچھ ایسی باتیں، کچھ ایسے پہلو بیان کیے گئے ہیں جو بچوں کی بہترین تربیت میں کام آ سکتے ہیں

حد سے زیادہ کئر بچے کو خود غرض بنا دیتی ہے

بچے کو اگر آپ ہر وقت یہ احساس دلائیں گے کہ وہ بہت قیمتی ہے اس کی خوشی میں ہی آپ کی خوشی ہے وہ ناخوش ہے تو آپ کو بھی خوش ہونے کا کوئی حق نہیں، اس کی ہر جائز ناجائز بات کو ماننا، ہر مطالبے پر سر تسلیم خم کرنا ،یہ سب چیزیں اس کو خود غرض بنا دیتی ہیں پھر وہ ہمیشہ اپنے آپ کو ہی ہر بات میں ٹھیک سمجھتا ہے اور اس کو اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کو کیا اچھا لگ رہا ہے اور کیا برا

بہت سے ماں باپ ایسے ہیں جو چاہتے ہیں کہ بچہ ہر معاملے میں ہماری ہی بات مانے، اپنا ہر فیصلہ ایک حکم کی طرح مسلط کرنا چاہتے ہیں یہ بات بھی حق بجانب ہے کہ جو فیصلہ والدین کرتے ہیں یا جو بات وہ کہہ رہے ہیں وہ ان کا زندگی بھر کے تجربات کا نچوڑ ہے اور یقینی طور پر وہی ٹھیک ہوتا ہے لیکن اپنی بات کی اہمیت کو تسلیم کروانے میں آپ سخت مزاجی اور رعب دکھانے کی بجائے آپ بچوں کو پیار محبت اور دلیل سے قائل کریں وہ آپ کا ہی بچہ ہے اور آپ سے بے حد محبت کرتا ہے بھلا آپ کی بات کو کیوں اہمیت نہ دے گا بس آپ اس کو اپنی پراپرٹی سمجھنا چھوڑ دیں گو کہ اللہ سبحانہ و تعالی نے اس کو اس دنیا میں لانے کے لیے آپ کو ہی بطور ذریعہ چنا لیکن اس کا بھی اپنا ایک دماغ ہے، ایک سوچ ہے آپ اس کا موقف بھی سنیں

اکثر مائیں بچوں کی لمحہ لمحہ کی نگرانی کرتی ہیں کہ اب کیا کر رہا ہے، کیا کھا رہا ہے، کیا پی رہا ہے، کہاں جا رہا ہے گو کہ ایک حد تک درست ہے لیکن اس کو کبھی یہ احساس نہ ہونے دیں کہ آپ نے مکمل طور پر اس کو زیر مشاہدہ رکھا ہوا ہے اور اس کی ہر حرکت پر آپ کی نظر ہے یا وہ ہمہ وقت آپ کے مکمل پہرے میں ہے اس سے بچے چڑ جاتے ہیں اور نتیجتا وہ آپ کی نصیحت یا سمجھائئ گئی بات کو اہمیت نہیں دیتے اور نظر انداز کرتے ہیں

اپ کو یہ بات اچھی طرح سمجھنی چاہئے کہ کچھ کام غیر محسوس انداز میں کرتے والے ہوتے ہیں جن میں بچوں کی مصروفیات، ان کی کمپنی کی خبر رکھنا وہ کس سے ملتے ہیں، کیسے دوست بنارکھے ہیں، ان کی کیا سرگرمیاں ہیں یہ سب شامل ہیں

کبھی بھی اپنے بچے کو مشکل اور پریشانی میں اکیلا نہ چھوڑیں، ایک واحد رشتہ والدین ہی ہیں جو اپنی اولاد کی کسی بھی مشکل پریشانی پر تڑپ اٹھتے ہیں اس کو پیار محبت سے یہ احساس دلائیں کہ وہ اس مشکل میں بالکل بھی اکیلا نہیں اور آپ مکمل طور پر اس کے ساتھ کھڑے ہیں اس کی مشکل کو سنیں، سمجھیں بعض والدین کا یہ طرز عمل ہوتا کہ، ،تمہیں کہا تھا یہ نہ کرو اب تمہاری غلطی ہے تم ہی بھگتو، اس سے بچے کو اپنی غلطی کا احساس ہو یا نہیں اپنے عزیز از جان رشتے کا رویہ اس کو مزید دلبرداشتہ کر دیتا ہے

بچوں کی شخصیت کے کسی پہلو کو لیبل نہ کریں کہ یہ تو ہے ہی شرارتی یا یہ تو ہے ہی ڈھیٹ یہ کہاں بات مانے گا، اس طرح بچے کو یہ احساس ہوتا ہے کہ اب جبکہ میرا امیج دوسروں کی نظر میں ایسا بن چکا ہے تو میں وہی کروں جو میں کر رہا ہوں

سب سے اہم بات یہ کہ ہے کہ آپ ہر وقت اپنے بچے کی مداح سرائی کی بجائے کبھی کبھی اس کو دنیا کی نظر سے بھی دیکھیں یعنی اس کی عادات واطوار کا ایسے جائزہ لیں کہ آپ کے علاوہ کوئی دوسرا آپ کے بچے کی کسی حرکت یا عادت کو کیسے دیکھے گا، اس سے یہ فائدہ ہو گا کہ آپ کو بچے کی اصلاح کرنے میں آسانی رہے گی بہت سی مانیں اکثر کسی بات پر یہ کہہ کر صرف نظر کرتی ہیں کہ ، ،ابھی چھوٹا ہے، یا ابھی چھوٹی ہے بڑے ہو کر سب ٹھیک ہو جاتے ہیں، ، یقین جانیں یہ سب سے بڑی غلطی ہے جو والدین کرتے ہیں یاد رکھیے یہ دنیا دو دھاری تلوار ہے جو دوسروں کو جانچنے کا تیز دھار پیمانہ رکھے ہوئے ہے اور چونکہ ہم نے اسی دنیا میں رہنا ہے، ہم بھی اس دو دھاری تلوار کا حصہ ہیں تو ان سب باتوں کا ادراک ضروری ہے

اللہ تعالٰی ہم سب کے بچوں کو بہترین انسان بنائے اور ہمیں اولاد جیسی مطع حیات کی بہترین تربیت کے لئے رہنمائی عطا فرمائے آمین

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Check Also
Close
Back to top button