شاعری

تعاقب میں کوئی خواب لگا دیتا ہے۔۔۔۔۔

دل سے خواہشِ بے تاب لگا دیتا ہے
پھر وہ پابندئ آداب لگا دیتا ہے

لفظ بے صوت ہوں لیکن تیرا کاتب لہجہ
میرے اطراف میں اعراب لگا دیتا ہے

پہلے کہتا ہے کہ افلاک سے آگے دیکھوں
پھر کہیں بیچ میں مہتاب لگا دیتا ہے

ہر وہ الزام جو دشمن نہ لگائے مجھ پر
وہ میرا حلقۂ احباب لگا دیتا ہے

رات دیتا ہے تھکے دن کو تھپکنے کے لیے
پھر تعاقب میں کوئی خواب لگا دیتا ہے

احمد سلمان
۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button