اقتباس

جان پہچان

قدرت اللّٰہ شہاب کہتے ہیں کہ ایک دوست کو فکر لاحق ہوئی کہ مدینہ منورہ میں ہماری دیکھ بھال کون کرے گا
اس نے مجھ سے پوچھا
مدینہ میں ہے کوئی جان پہچان والا ؟

اس سوال میں جانے کیا تھا کہ مضطرب دل کے سارے تار جھنجلا اٹھے اور پورے بدن میں ‏ارتعاش بپا ہو گیا ۔ میں نے کوئی جواب دیے بغیر اپنے آپ سے پوچھا
مدینے میں ہے کوئی جان پہچان والا ؟

اور اس سوال کے ساتھ ہی میری آنکھیں بھر آئیں
حلق میں نمک سا گھلنے لگا

میں نے دوست کو بتانا چاہا کہ ہاں ہے
بہت ہی دیرینہ اور بڑا گہرا تعلق ہے اس سے وہی مجھے بار بار بلاتا ہے ‏۔ وہی میری میزبانی کرتا ہے
میرے ساتھ ساتھ رہتا ہے
میرے غم بانٹتا ہے
اور میرے آنسو پونچھتا ہے
میں بہت کچھ کہنا چاہتا تھا مگر کچھ نہ کہہ سکا بصد مشکل میرے منہ سے ایک جملہ نکلا ….

“مدینہ میں بھی بھلا کوئی اجنبی ہوتا ہے؟”

قدرت اللّٰہ شہاب

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Check Also
Close
Back to top button