شاعری

جون ایلیا

بہت عیش اُڑاتے ہوں گے بہت اتراتے ہوں گے
جانے کیسے لوگ وہ ہوں گے جو اُس کو بھاتے ہوں گے
اُس کی یاد کی بادِ صبا میں اور تو کیا ہوتا ہو گا
یونہی میرے بال ہیں بکھرے اور بکھر جاتے ہوں گے
وہ جو نہ آنے والا ہے نہ اس سے ہم کو مطلب تھا
آنے والوں سے کیا مطلب آتے ہیں آتے ہوں گے
یارو کچھ تو حال سناؤ اُس کی قیامت بانہوں کا
وہ جو سمٹتے ہوں گے اُن میں وہ تو مر جاتے ہوں گے

 جون ایلیا

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button