شاعری

زندگی اے زندگی

‎ کوئی تم سے پوچھے
‎ستاروں کی رونق، چراغوں کی قربت، شبستاں کے اسرار
‎کافی نہیں تھے
‎جو تم نے کسی طاقِ دل سے لرزتی ہوئی موم بتی کی لو
‎بھی چرا لی
‎کوئی ہم کو دیکھے

‎سرِ رہگزر ایسے بیٹھے ہیں جیسے
‎کسی نے ذرا بھی جو پوچھا تو اس سے بگڑ کر کہیں گے
‎یہ دیر و حرم تو نہیں، کعبہ و آستاں تو نہیں ہے
‎خدا کی زمیں ہے، رہِ عام ہے کوچۂ یارِ نا مہرباں تو
‎نہیں ہے

‎(ؔ مصطفیٰ زیدی )

💛

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button