شاعری

لگا کے کاندھے سے ہم کو۔۔۔

لگا کے کاندھے سے ہم کو رلانے والا نہیں
جو کہہ گیا ہے کہ آئے گا آنے والا نہیں

گزارا کرنا پڑے گا ہمارے دل میں تمہیں
یہاں جو پہلے سے رہتا ہے جانے والا نہیں

وہ کوئی اور تعلق بنانے بیٹھ گیا
میں اٹھ گیا کہ نہیں، گر پرانے والا نہیں

ہمارے ساتھ شبِ غم گزارنی ہو گی
ہمارا قصہ سرِ رہ سنانے والا نہیں

میں اپنی راہ کو گھر سے بتا کے چلتا ہوں
میں حادثہ ہوں تجھے راس آنے والا نہیں

کچھ اس لئے بھی ہے یاروں جی اچاٹ مرا
کہ ان میں عیب کوئی اب پرانے والا نہیں

تو دیکھ سوجھی حفاظت کی کس جگہ ہم کو
بچا ہی پاس جہاں کچھ بچانے والا نہیں

وگرنہ کب کا میں ناراض ہو چکا ہوتا
تمہارے بعد کوئی اب منانے والا نہیں

دعائے خیر ہو ابرک ، ترا خدا حافظ
تو کچھ بھی کر لے تجھے ہوش آنے والا نہیں

۔۔۔ اتباف ابرک

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button