مزاح کے رنگ

مشتاق احمد یوسفی مزاحیہ اقوال

دوزخ میں گنہگار عورتوں کو ان کے پکائے ہوئے سالن زبردستی کھلائے جائیں گے

غالب دنیا میں واحد شاعر ہے جو سمجھ میں نہ آئے تو دگنا مزہ دیتا ہے

عورتیں پیدائشی محنتی ہوتی ہیں اس کا اندازہ اس سے لگا لیں کہ صرف بارہ فیصد خواتین خوبصورت ہوتی ہیں باقی اپنی محنت سے وہ مقام حاصل کرتی ہیں

مرد کی آنکھ اور عورت کی زبان کا دم سب سے آخر میں نکلتا ہے

مسلمان ہمیشہ ایک عملی قوم رہے ہیں وہ کسی ایسے جانور کو محبت سے نہیں پالتے جسے ذبح کر کے کھا نہ سکیں

مرد عشق و عاشقی صرف ایک مرتبہ کرتا ہے دوسری مرتبہ عیاشی اور اس کےبعد نری عیاشی

پرائیویٹ ہسپتال اور کلینک میں مرنے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ مرحوم کی جائیداد، جمع جتھا اور بینک بیلنس کے بٹوارے پر پسماندگان میں خون خرابہ نہیں ہوتا کیونکہ سب ڈاکٹروں کے حصے میں آ جاتے ہیں

گھوڑے اور عورت کی ذات کا اندازہ اس کی لات اور بات سے لگایا جا سکتا ہے

آسمان کی چیل، چوکھٹ کی کیل اور کورٹ کے وکیل سے خدا بچانے، ننگا کر کے چھوڑتے ہیں

جب شیر اور بکری ایک ہی گھاٹ پر پانی پینیں لگیں تو سمجھ لو کہ شیر کی نیت اور بکری کی عقل میں فتور ہے

دشمنوں کے حسب عداوت تین درجے ہیں-دشمن، جانی دشمن اور رشتہ دار

مرد کی پسند وہ پل صراط ہے جس پر کوئی موٹی عورت نہیں چل سکتی

پڑھاپے کی شادی اور بینک کی چوکیداری میں ذرا فرق نہیں، ،،سوتے میں بھی آنکھ کھلی رکھنی پڑتی ہے

پاکستانی افواہوں کی سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ سچ نکلتی ہیں

بے سبب دشمنی اور بد صورت عورت سے عشق حقیقت میں دشمنی اور عشق کی سب سے نخالص قسم ہے یہ شروع ہی وہاں سے ہوتے ہیں جہاں عقل ختم ہو جاوے ہے

آدمی ایک بار پروفیسر ہو جائے تو وہ عمر بھر پروفیسر ہی رہتا ہے خواہ بعد میں سمجھداری کی باتیں ہی کیوں نہ کرنے لگے

مجھے روشن خیال بیوی بہت پسند ہے۔۔۔بشرطیکہ وہ کسی دوسرے کی ہو

ایجاد اور اولاد کے لچھن پہلے ہی سے معلوم ہو جایا کرتے تو دنیا میں نہ کوئی بچہ ہونے دیتا اور نہ ہی ایجاد

خون، مشک، عشق، اور ناجائز دولت کی طرح عمر بھی چھپائے نہیں چھپتی

کسی خوبصورت عورت کے متعلق جب یہ سنتا ہوں کہ وہ پارسا بھی ہے تو دل نجانے کیوں بیٹھ سا جاتا ہے

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Check Also
Close
Back to top button