شاعری

وہ قیامتیں جو گزر گئیں تھیں امانتیں کئی سال کی

 

کوئی حَد نہیں ہے ٫ کمال کی
کوئی حَد نہیں ہے ٫ جمال کی

وہی ٫ قُرب و دُور کی منزلیں
وہی شام ٫ خواب و خیال کی

نہ مجھے ہی ٫ اُس کا پتہ کوئی
نہ اُسے خبر ٫ میرے حال کی

یہ جواب ٫ میری صَدا کا ہے
کہ صَدا ہے ٫ اُس کے سوال کی

یہ نمازِ عصر کا ٫ وقت ہے
یہ گھڑی ہے ٫ دِن کے زوال کی

وہ قیامتیں ٫ جو گزر گئیں
تھیں اَمانتیں ٫ کئی سال کی

ہے منیرؔ ٫ تیری نگاہ میں
کوئی بات ٫ گہرے مَلال کی

(منیر نیازی)

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button