شاعری

پھر حریف بہار ہو بیٹھے

پھر حریف بہار ہو بیٹھے
جانے کس کس کو آج رو بیٹھے

تھی مگر اتنی رائیگاں بھی نہ تھی
آج کچھ زندگی سے کھو بیٹھے

تیرے در تک پہنچ کے لوٹ آئے
عشق کی آبرو ڈبو بیٹھے

ساری دنیا سے دور ہو جائے
جو ذرا تیرے پاس ہو بیٹھے

نہ گئی تیری بے رخی نہ گئی
ہم تری آرزو بھی کھو بیٹھے

فیض احمد فیض

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Check Also
Close
Back to top button