شاعری

کبھی کتابوں میں پھول رکھنا۔۔۔۔۔

کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا

ہمیں بھی ہے یاد آج تک
وہ نظر سے حرف سلام لکھنا

وہ چاند چہرے وہ بہکی باتیں
سُلگتے دن تھے مہکتی راتیں

وہ چھوٹے چھوٹے سے کاغذوں پر
مُحبتوں کے پیام لکھنا

گُلاب چہروں سے دل لگانا
وہ چُپکے چُپکے نظر ملانا

وہ آرزوؤں کے خواب بُننا
وہ قصہ نا تمام لکھنا

میرے نگر کی حسین فضاؤں
کہیں جو اُن کا نشان پاؤ

تو پوچھنا یہ کہاں بسے ہو ؟
کہاں ہے اُن کا قیام لکھنا

کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پہ نام لکھنا

ہمیں بھی ہے یاد آج تک
وہ نظر سے حرف سلام لکھنا ۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Check Also
Close
Back to top button