معاشرتی کہانیاں

کم ظرف

میرے گھر کام کرنے والی عابدہ دو دن سے چھثی پر تھی تیسرے دن آئ تو سخت پریشان اور بوکھلائ ہوئ تھی میں نے وجہ پوچھی تو رو دی خیر بہت تسلی دلاسہ دیا وجہ پوچھی تو کہنے لگی باجی میری چھوٹی بہن کی بات ایک جگہ پکی کی تھی بہت اچھے لوگ تھے لڑکا بھی بہت اچھا اور شریف تھا انہوں نے ہماری مالی حالت سے ذیادہ ہماری شرافت دیکھی اور رشتہ طے ہو گیا جیسا کہ اب موبائل کا دور ہے رابطے آسان ہیں تو میری بہن اور اس کے منگیتر کا بھی آپس میں رابطہ رہنے لگا لیکن ہمیں کیا معلوم تھا کہ یہی چیز آگے چل کر کتنی خطرناک ہو جائے گی اس لڑکے کا بہنوئی اپنی بہن کا رشتہ اس کو دینا چاہتا تھا اس نے میری بہن کا نمبر اپنی بیوی کے ذریعے لیا اور میری بہن کو فون کرنے لگا وہ بھی عزت سے بات کرتی کہ میری ہونے والی نند اور نندوئ ہیں بعد میں نندوئ نے اپنی بیوی سے چھپ کر میری بہن کو فون کرنا شروع کر دیا اور سسرال والوں کی برائیاں، ان کے گھر کی ساری باتیں میری بہن کو بتا کر اپنی لائن پہ لگانے لگا میری بہن ایسی عقل کی اندھی کہ ہر بات پر یقین کرنے لگی ایک دو دفعہ اس نے اپنے منگیتر سے اس رابطے کا ذکر کیا جس پر اس نے سمجھایا کہ میرا بہنوئی اچھا انسان نہیں ہے تم اس سے بات نہ کیا کرو لیکن میری بہن باز نہ آئ ادھر بہنوئی نے میری بہن کی ہر کال ریکارڈ کر رکھی تھی خود جو بات کرتا وہ حذف کر دیتا اور ساجدہ کی ساری باتیں محفوظ کر لیتا اب جب شادی کی تاریخ طے کرنے کا وقت آیا اس نے تمام ریکارڈنگ میری بہن کے منگیتر کو بھیج دی وہ لوگ اب شدید دکھ اور غصے میں ہیں رشتہ جو ٹوٹے گا سو ٹوٹے گا اب میری بہن کے منگیتر نے اپنی اور میری بہن کی تمام گفتگو ریکارڈ کی ہوئ ہے وہ دھمکیاں دے رہا ہے کہ میں نے منع بھی کیا تھا کہ میرا بہنوئی اچھا انسان نہیں ہے ساجدہ تم اس سے بات نہ کیا کرو لیکن تم تو میری ماں بہنوں کے خلاف باتیں کرنے میں اس سے بھی دو ہاتھ آگے نکل گئں اب دیکھو میں تمہیں ایسا بدنام کروں گا کہ کہیں منہ دکھانے کے قابل نہیں رہو گی عابدہ کی باتیں سن کر بہت دکھ اور افسوس ہوا ذہن ایک عجیب سی کیفیت سے دوچار ہے کہ یہ ہم کس طرف جا رہے ہیں ہمارے دین نے ہمیں عیب جوئی، دوسروں کی ٹوہ میں رہنے سے بھی سختی سے منع کیا ہے لیکن یہاں تو ہم نہ صرف دوسروں کی ٹوہ میں ہیں بلکہ کسی کے عیبوں کو سرعام اچھالنے میں بھی سبقت لے جانا چاہتے ہیں معاشی دیوالیہ ہونے سے پھر بھی بچت ہو سکتی ہے اخلاقی دیوالیہ سے کیسے ہو گی

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Check Also
Close
Back to top button