شاعری

…کوئی اس دل کا حال کیا جانے

کوئی اس دل کا حال کیا جانے
ایک خواہش ہزار تہہ خانے

پھر ہوا کوئی بد گماں ہم سے
پھر جنم لے رہے ہیں افسانے

وقت نے یہ کہا ہے رک رک کر
آج کے دوست، کل کے بیگانے

دور سے ایک چیخ ابھری تھی
بن گئے بے شمار افسانے

زیست کے شور و شر میں ڈوب گئے
وقت کو ناپنے کے پیمانے

کتنا مشکل ہے منزلوں کا حصول
کتنے آساں ہیں جال پھیلانے

راز یہ ہے کہ کوئی راز نہیں
لوگ پھر بھی مجھے نہ پہچانے

شکیب جلالی

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Check Also
Close
Back to top button