معاشرتی کہانیاں

کڑوا سچ۔۔۔۔

اٹیچمنٹ سب کو ہو جاتی ہے۔
کسی کے “گڈ مارننگ” کے میسج سے_

کسی کے صرف یہ پوچھنے سے کیا تم ٹھیک ہو؟
روز باتیں ہونے لگتی ہیں ، مسائل بانٹے جاتے ہیں،
بھوک، پیاس، صحت، طبیعت، تندرستی کی فکر ہونے لگتی ہے۔

کچھ دنوں بعد۔۔ آہستہ آہستہ شوق کم پڑ جاتا ہے _ یہ پوچھنے کا کہ _
“تم آف لائن کیوں تھی”؟؟؟؟

“تم ٹھیک ہو یا نہیں ہو”؟؟؟؟
وقت آگے بڑھتا ہے، تو لوگ بھی بڑھ جاتے ہیں_ وہ پہلے سے زیادہ میچور ہو جاتے ہیں۔۔۔ رابطے گھٹا دیتے ہیں۔۔۔ اور ایک دن اس انسان کی کنورزیشن بھی، آپ کی چیٹ لسٹ سے خارج ہو جاتی ہے __

مسئلہ پتہ ہے کیا ہے؟؟؟
بیزاریت کیوں ہوتی ہے؟؟؟
کیوں کہ آپ ایک دوسرے کو کم وقت میں،
بہت زیادہ جان لیتے ہیں، کھانے پینے کا شوق، سونے جاگنے کی روٹین، زندگی کے دکھ، ڈر سب کچھ_😐
each and everything !

پتا ہے کیا کرنا چاہیے؟؟؟
جب کوئی ہاتھ پکڑائے تو صرف ہاتھ پکڑا کریں،
پورا بازو نہ کھینچا کریں۔

کوئی لاکھ کہے کہ
“آپ ہمیں اچھے لگتے ہیں”
شکریہ کہہ کر بات ختم کر دیں۔
اسکی بات کا دل پر اثر مت لیا کریں۔

لوگ آپ سے نہیں،
اس تجسس سے متاثر ہو جاتے ہیں،،
جو انھیں آپ کو کھوجنے کا ہوتا ہے_ وہ آپ کی ذات میں تب تک دلچسپی لیتے ہیں، جبتک وہ آپ کو مکمل جان نہیں لیتے۔ سو اس لئے آپ خود کو کسی پر بھی آشکار مت کریں۔ راز بن کر رہیں، جب تک راز بن کر رہیں گے، تب تک اہم رہیں گے_
جیسے ہی لوگ آپ کو مکمل جان لیں گے،
وہ آپ کی قیمت گھٹا دیں گے،
اپکی قدر کرنا چھوڑ دیں گے،
اور کسی نئی چیز کی کھوج میں نکل جائیں گے۔
یہ ہی کڑوا سچ ہے۔ جو ہم لوگ قبول نہیں کر پاتے۔۔۔!

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button