شاعری

کہنے کو میرا اس سے کوئی واسطہ نہیں

کہنے کو میرا اُس سے کوئی واسطہ نہیں
امجد مگر وہ شخص مجھے بُھولتا نہیں

ڈرتا ہُوں آنکھ کھولوں تو منظر بدل نہ جائے
مَیں جاگ تو رہا ہُوں مگر جاگتا نہیں

آشفتگی سے اُس کی اُسے بے وفا نہ جان
عادت کی بات اور ہے دِل کا بُرا نہیں

صاحبِ نظر سے کرتا ہے پتّھر بھی گُفتگو
ناجنس کے حضور زباں کھولتا نہیں

تنہا اُداس چاند کو سمجھو نہ بےخبر
ہر بات سُن رہا ہے مگر بولتا نہیں

خاموش رتجگوں کا دُھواں تھا چہار سُو
نِکلا کب آفتاب مُجھے تو پتا نہیں

امجد وہ آنکھیں جھیل سی گہری تو ہیں مگر
اُن میں کوئی بھی عکس مِرے نام کا نہیں

امجد اسلام امجد

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Check Also
Close
Back to top button